( داخلہ )
کوئی بھی طالب علم داخلہ لیے بغیر جامعہ کے کسی شعبہ میں بطور طالب علم نہیں بیٹھ سکتا لہٰذا طالب علم کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ داخلہ کا روائی مکمل کر کے اپنے متعلقہ شعبہ میں تعلیم حاصل کرے۔
داخلہ کاروائی کے بارے میں درج ذیل امور کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔اہ کیلئے عارضی طور پر داخلہ دیا جاتاہے پھرمستقل داخلہ دیا جاتا ہے۔
( ایام داخلہ )
(۱) ایام داخلہ:
جامعہ میں داخلوں کا آغاز ہر سال رمضان المبارک کے بعد چھ شوال سے شروع ہو جاتا ہے اور تقریبا پچیس شوال تک داخلہ کاروائی جاری رہتی ہے بعض اوقات زیادہ داخلے ہونے پر وقت مقرر سے پہلے داخلے بند کردئیے جاتے ہیں۔
( طریقہ داخلہ )
(۲) طریقہ داخلہ:
طالب علم کیلئے مکمل طریقہ داخلہ ایام داخلہ میں نوٹس بورڈ پر نمایاں کر دیا جاتا ہے تا کہ داخلہ کراونے میں کسی قسم کی دشواری نہ ہو عمومی طریقہ یہ کہ داخلہ فار م پر کر کے ناظم داخلہ کے پاس جمعکروانہ ہوتا ہے اور انٹری ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور پھر انٹرویو اور پھر داخلہ دیا جاتا ہے۔
مہتمم جامعہ کی منظوری کے بعد تین ماہ کیلئے عارضی طور پر داخلہ دیا جاتاہے پھرمستقل داخلہ دیا جاتا ہے۔
( شرائط داخلہ )
شعبہ حفظ وگردان میں داخلہ کیلئے درج ذیل شرائط ہیں۔
(۱) امید وار کی کم از کم آھ سال ہو۔
(۲) امید وار کی دو تصاویر پاسپورٹ سائز۔
(۳) والد یا سرپرست کے شناختی کارڈکی فوٹوکاپی۔
(۴) امید وار کی عمر اگر اٹھارہ سال سے کم ہے تو فارم بے ورنہ اصلی شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے اور داخلہ کیلئے شناختی کارڈکی فوٹو کاپی۔