بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

( جامعہ اسلامیہ مدنیہ )

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد!
جامعہ اسلامیہ مدنیہ دینی درسگاہوں کے اس مقدس سلسلے کی ایک عظیم کڑی ہے جو اس برصغیر میں اللہ تعالیٰ کے کچھ نیک بندوں نے اپنی روحانی بصیرت سے مسلمانوں کے مستقبل کوبرٹش استعمار کی بدولت تاریک ہونے سے بچانے کیلئے قائم کیئے تھے۔ ان مدارس دینیہ کی نسبت سرورکونین محمد مصطفی احمد مجتبیٰ پیغمبرعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے قائم کردہ اس مدرسہ کی طرف ہے جسکو صفہ کہا جاتا تھا.

صفہ چبوترے کو کہتے ہیں جوکہ مسجد نبوی ﷺ زادہ اللہ شرفاوتکریما کے ساتھ تھا اور پچاس سے اسی کے قریب صحابہ کرام وہاں ایک وقت رہیتے تھے اور حضور ﷺ کی اداؤں اور تعلیمات کو محفوظ کرنا انکا مشغلہ تھا کو ئی مالدار صحابی کھانا وغیرہ لے آتے اور یہ طلبہ علوم نبوت کھا لیتے ورنہ بھوک کی حالت میں بھی اس در مصطفی ﷺ کو چھوڑنا گوارا نہ کرتے جیسا کہ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ تعالیٰ سے روایت ہے کہ میں بھوک کی وجہ سے نڈھال ہو جاتا اور لوگ سمجھتے کہ مرگی کا دورہ پڑاہے حالانکہ میں بھوک سے نڈھال ہوکر گر پڑتا تھا …

مزید پڑھیں

( تعلیم )

جامعہ کانصاب قرآن کریم، ترجمہ وتفسیر، اصول تفسیر، اصول حدیث، فقہ، اصول فقہ، صرف،نحو، عربی زبان وادب، منطق،فلسفہ، اور نصابی اور غیر نصابی سرگرمیاں اورحفاظ کرام کیلئے فیڈرل بورڈکا نصاب وغیرہ پر مشتمل ہے  ….
مزید پڑھیں

( شعبہ جات )

ہمارے جامعہ میں شعبہ حفظ و ناظرہ پر بھرپور توجہ دیجاتی ہے مخارج تلفظ ادائیگی پر خوب محنت کروائی جاتی ہے اورکوشش کی جاتی ہے کہ بچہ تین سال کے اند ر مکمل قرآن کریم حفظ کر کے وفاق کا امتحان دیکر فراغت حاصل کرلے ….
مزید پڑھیں

( تعاون )

ہمارے جامعہ اور تمام شاخوں کاتمام تربجٹ اللہ تعالیٰ کی توفیق اور تعاون کرنے والے مخلص مسلمانوں کے تعاون سے ہی پورا ہوتا ہے اسلیئے مخلص مسلمانوں سے تعاون کی اپیل کی جاتی ہے علم میں رہے کہ پاکستان اسلامی ملک ہے …
مزید پڑھیں

( اسپانسر شپ ) 

کچھ مخلص معاون حضرات کی جانب سے یہ مشورہ دیاگیا تھا اگر کوئی شخص بچوں کی فیس
دینا چاہے تو اس حوالے سے کفالت پروگرام شروع کیا جائے تو یہ پروگرام شروع کر دیاگیا ہے تا کہ اگر
کوئی مسلمان خوددینی تعلیم حاصل نہیں کر سکا اور اپنے بچوں کو بھی نہ دے سکا تو کسی
طالب علم کی کفالت اپنے ذمہ لیکر اپنی آخرت کیلئے صدقہ جاریہ بنا سکتا ہے

مزید پڑھیں

( ویڈیو گیلری ) 

( دینی کتب برائے مطالعہ )